کھلے ہیں رحمت کے ہر وقت در ۔ یارب معاف کر دور کر خوف اور ڈر۔ بہت ذیادہ معاف کرنے والا ہے ہمارا رب۔ معاف کرنے والے معاف کر تو سب۔ شفقت اور محبت کی کر سب پہ رحمت۔ بغض وعناد دور کر معافی کی دے نعمت۔
اَلرَّؤُفْ
بہت بڑا مشفق۔
جنگ وجدل کا رہتا اگر ہر وقت بازار گرم۔ ہوتا نہ اگر ہم پر اللہ مہربان اور نرم۔ نہ ہوتی اگر محبت اللہ کو ہم سے۔ نہ رہتی پھر انسانیت اسی غم سے ۔ شفقت ہے اللہ کی ہر جگہ موجود۔ تبھی تو انسان کا قائم ہے وجود۔ اللہ کی شفقت کے انداز ہیں پیارے۔ صبح سویرے دکھا دیتا ہے غموں کے تارے۔ مصیبت دیکر چھانتا ہے مومن اور منافق کو۔ الگ پھر کر دیتا ہے ان میں سے فاسق کو۔
اللہ کی محبت ہے ہر طرف کھڑی۔ نہ دیتا ہمیں تو ٹھہر جاتی گھڑی۔ رشتے کئی پر ہے ماں کی صورت میں۔ کسی جگہ پر ہیں بہن کی مورت میں۔ بچپن میں دیتا ہے ماں کا پیار۔ جوانی میں دیتا ہے بیوی غفار۔ جوانی میں مل جاتی ہے اولاد پیاری۔ خوشیوں کی شروع ہو جاتی ہے تیاری۔ بڑھاپے میں بن جاتی ہے اولاد سہارا۔ پیارے ہیں یہ انداز وہ ہوگا کتنا پیارا۔ پوچھئے ذرا ان سے اے انسان جی۔ ان رشتوں سے پہلے کیا تجھے محبت تھی۔ اللہ کی شفقت کے انداز ہیں پیارے۔ رات کو دیکھا دیتا ہے خوشیوں کے تارے۔ غم کے بعد کرتا ہے صبح نمودار۔ اللہ تو ہے ہی پیار ہی پیار۔ شفقت کرنے والے سرور بخش دے۔ تالے توڑ جس سے دل سخت تھے۔ مخلوق ہو مہربان اور غصّہ کر دور۔ شفقت و محبت کا دے اب سرور۔
مَلِکْ المْلکِ
ملکوں کا مالک۔ کون ہے خالق ان جانداروں کا اللہ ہی ہے مالک سب سواروں کا انسان کو ملتی ہے جب بھی تعظیم سمجھتا ہے وہ ہے ہستی عظیم زمانے کا سمجھتا ہے خود کو خدا ملے گی یہ مملکت مجھ کو سدا اچانک جب کھینچتا ہے اللہ زمین ذلالت سے جھکتی ہے اس کی جبین سمجھاتا ہے اس کو مالک الملک پیدا کی ہے اس نے ساری یہ خلق کون ہوا مالک پھران انسانوں کا اللہ ہی ہے خالق کل جہانوں کا کون ہے مالک ان پہاڑوں کا۔ وہ ہی ہے خالق ان بہاروں کا۔ پہاڑوں کو ملا کر کر دے یکجا۔ زمین کو حکم دے یہاں سے ہٹ جا۔ زلزلے سے کردے فنا ہر بستی کو۔ موت سے سلا دے دنیا کی ہر ہستی کو۔ کون ہوا مالک پھر دنیا جہان کا۔ اللہ ہی ہے خالق سب سامان کا۔ آسمان دنیااور سب ستارے۔ جگمگ کرتے ہیں کس نے سنوارے۔ ختم کرنے کا دے دے ان کوحکم۔ اللہ کو نہ مان کر کرتے ہیں ہم ستم۔ کون ہے مالک آسمانوں کا۔ اللہ ہی ہے خالق سب جہانوں کا۔ آج بنے بیٹھے ہیں جو حکمران۔ سمجھتے ہیں کہ . رہے گی بادشاہی جواں۔ ساری ہے ان کی خطا اور بھول۔ دنیا تو ہے اک بکھرنے والا پھول۔ پھ کون ہوا مالک ان سبزہ زاروں کا۔ اللہ ہی ہے خالق ان سواروں کا۔ اے مالک الملک سن یہ التجا دور کر ہم سے شرک کا د
ہٹاکر ہم سے شرک کا
سب کے اہل سے بھی خوف یہ ہٹا
دور کر ایسے ناطے اور شرک کو مٹا
یارب میری سن تو یہ عرض
میرے برادران کا معاف کر قرض
اور دور کر ان سے ہر وہ غم اور فکر
خوشیوں کے پھیلا دے ہر طرف عطر
دور کر ایسے ناطے اور شرک کو مٹا یارب میری سن تو یہ عرض میرے برادران کا معاف کر قرض اور دور کر ان سے ہر وہ غم اور فکر خوشیوں کے پھیلا دے ہر طرف عطر
اَلعَفْوّْ
Too much to forgive.
Allah is Forgiving cute.
The sinner he gives the resort.
Allah will accept or deny.
For God is forgiving.
Who refused to give food.
Takes hold of the wrong hands.
May God's way of forgiveness.
The pain does not afford him an infidel.
Man gave his parents a gift.
I put the word love.
As parents and family.
Commencement of the unique community spread.
The result of God's greatness and forgiveness.
Khadija is not caught on the small sins.
Flower Plants Tree river and streams.
Sorry to have the waves.
All gifts are united to God.
Ask forgiveness from God have leisure moments.
Mercy to open each time.
Fear of the Lord, art forgive
.Our Lord is much more forgiving.
Forgive to be forgiven.Compassion and love mercy at all.
Malice and hatred, forgiveness gift give away.
اَلرَّؤُفْ
Very caring.
Every time the market is the realization warm.
If Allah had not been gracious and soft.
If God does not love us.
Do not stay away from the grief of humanity.
God's love is everywhere.
That is the existence of man.
God's way of loving kindness.
Sorrows of stars is showing early in the morning.
Giving trouble believing investigations and hypocritical.
No comments:
Post a Comment