اَلحَکِیمْ
بڑی حکمتوں والا
حکمتوں والے کی حکمت کی مثال
لکھی ہے قرآن میں بڑی باکمال
حکمِ الٰہی ملا حضرت موسٰی علیہ السلام کو
چل پڑے موسٰی علیہ السلام سن کر پیغام کو
اے موسٰی جا دریا کے درمیان
ملے گا وہاں دو دریاؤں کا جہان
وہاں پرملے گا تجھے اک فرد
ہوجائیگا مہربان تجھ پر وہ مرد
کشتی میں ہو جانا دونوں ہی سوار
اس طرع کرجانا وہ دریا پار
بٹھایا جب موسٰی علیہ السلام نے اس بزرگ کو
کردیا اس نے کشتی میں سوراخ جو
فورًا ہی موسٰی علیہ السلام نےکی چیخ و پکار
کشتی کو کر دیا ہے کیوں عیب دار؛
اے اللہ کے بندے تجھے آیا نہ رحم
کہاں گیا تیرے دماغ کا فہم
کشتی ہے یہ ایک غریب آدمی کی
اسی سے اس کے گھر کی روزی تھی
بولے بزرگ دیکھتا جا میرا کام
چپ کر بعد میں بتاؤں گا انجام
موسٰی علیہ السلام نے کیا خاموشی کا وعدہ
نبھانہ سکےمگر اس کو زیادہ
سفر کرتے کرتے گئے اک جگہ
ملا وہاں ان کو اچھاسماں
اس گھرانے نے کی خوب آؤ بھگت
نکلتی دفعہ کھینچ لی اس بزرگ نے سکت
موسٰی علیہ السلام برداشت نہ کر سکے پھر یہ ستم
رہ نہ سکی ان کی پھر وہاں زبان
کہنے لگے تو نہیں ہے مہربان
کھلانے والے کی یہ کی قدر
لے لیاان کا جانِ پدر
کہنے لگے بزرگ حضرت موسٰی کو
رہ نہیں سکتے اب یہاں دو
صبر نہیں تم میں اتنا زیادہ
چپ ہونے پر تو ہوتا نہیں آمادہ
بولے موسٰی علیہ السلام اس حضرات سے
کروں گا پرہیز اب میں بات سے
بولوں اب تو کر دینا جدا
تیرے میرے ساتھ کو جانے خدا
سفر کرتے کرتے گئےدوسری جگہ
ملانہ وہاں ان کو اچھاسماں
ملے نہ وہاں انھیں محبت کے آثار
گر رہی تھی وہاں پر اک دیوار
بزرگ نے اس کی تعمیر کر دی
اینٹ مٹی بجری سے دوبارہ بھر دی
یہاں پربھی نہ رہ سکے موسٰی علیہ السلام
دیوار کے بارے میں ہوئے ہم کلام
اس طرع موسٰی علیہ السلام سے بزرگ پھر بولے
گزرے ہوئے لمحات کی سچائی اب سن لے
کشتی میں سوراخ کی وجہ ہے عجب
بنا ہے ظالم باشاہ اس کا سبب
کیونکہ آگے تھا اک ظالم بادشاہ
لیتا ہے ہر کسی سے کشتی بےگناہ
عیبدار کشتیاں وہ لیتا نہیں
سوراخ کرنے سے نہ کشتی رہی حسین
اللہ کا حکم تھا نہ لگے تالا
حلال روزی ملتی رہے اسے اعلٰی
لڑکے کو مارنے کی سن رواداد
بڑا ہوکر کرتا یہ لڑکا فساد
والدین کے کرتا جہاں دونوں ویران
اب نیک اولاد دیگا الرحمٰن
کیونکہ ہے والدین بڑے اچھے
مانتے ہیں کہ اللہ کے رستے ہیں سچے
باقی رہی دیوار کی تعمیر کی بات
اللہ ہی جانتا ہے چھپے ہوئے حالات
دیوار کے نیچے تھا اک خزانہ
گزرنا تھا اس پر اک زمانہ
دو یتیم بچوں کی تھی وہ پونجی
اللہ نے حکم دیا لگا دیوار کو کنجی
جوان ہو جائےگے دونوںوہ جب
خزانہ نکالنے کا پیدا کر دیگا سبب
پیارے رسول صلّی اللہ علیہ وسلّم نے فرمایا یہاں پر
کرتے صبر موسٰی علیہ السلام اگر وہاں پر
کئی پوشیدہ حکمتیں ہوتی ظاہر
موسٰی علیہ السلام اگر نہ ہوتے صبر سے باہر
اپنی حکمتوں کے جانے اللہ ہی راز
غم دے یا خوشی کرتا ہے وہ ہی آغاز
دین و ایمان کے پکڑ لے ہر کوئی راستے
قرآن کی مثالوں سے سمجھاتا ہے خدا
سکون ہو یا پریشانی کرو اسی سے دعا
حکمتوں والے کی حکمت کی مثال
سکون و اطمینان دینا ہمیں ماہ وسال
دکھ اورپریشانی کو کرنا یارب دور
خوشی اور اطمینان سے بدل دینا ضرور
مثال ایسی بنا سب کو دوسروں کے واسطے
ہمیشہ دینا اپنی محبت کے راستے
مگر دے آسانیاں اور سکون دونوں جہاں کا
بسبب اس کے چکھے مزا ہر کوئی ایمان کا
اَلوَدْودْ
No comments:
Post a Comment