- اَلرَّحمٰنْ
بڑا مہربان
رحمٰن کی رحمت ہے ہر طرف چھائی ۔
گزر رہی تھی رستے سے اک انجان مائی۔
اندھیرا اور آنکھوں کی بینائی تھی کمزور ۔
سانپ کو سمجھی یہ تو ہے اک لمبی سی ڈور۔
وہی پہ گر گئی ہاتھوں سے چابی ۔
سوچ آئی ہو جائے گی بڑی خرابی ۔
زمین پر بیٹھ کر ٹٹولنے لگی ۔
اچانک کے دھکے سے پیچھے ہٹی ۔
ساتھ ہی ہوئی شروع ٹھک ٹھک کی آواز۔
کھڑا تھا سامنے جوان ایاز۔
کہنے لگا شکر کر بچ گئی تو۔
جا رہا تھا ہاتھ تیرا سانپ کے منہ ۔
یہ سن کر کپکپی سی آئی ۔
ہمسائی کے حادثے سے آنکه بهر آئی۔
سانپ کے کاٹنے کا جو ہوا اس کا علاج ۔
چلنے پھرنے کا ہو گیا ختم اس لڑکی کا راج ۔
ٹانگ کے کاٹنے سے ہوئی وہ معذور ۔
اپنے محلے کی تھی وہ اک انوکھی حور ۔
اللہ مہربان نے اسے بچا لیا۔
مائی نے فورًا ہی شکرانے کا جام پیا ۔
کہ اللہ تو بڑا رحیم اور مہربان ہے ۔
بلند مرتبہ اور عالی شان ہے ۔
شکر اس لمحے کا جب تو نے بچایا ۔
نہیں تو پلٹ جاتی میرے جسم کی بھی کایا ۔
اے اللہ ہمیں بھی ہر لمحہ بچانا۔
دونوں جہاں کا دینا رحمت کا زمانہ۔
تیری کس کس رحمت کو یاد رکھے ہم ۔
یا اللہ کبھی نہ رکھنا ہمارے وہاں قدم ۔
کہ تیری ناراضگی کا نہ بن جائے سبب ۔
کہ ایمان کا نہ ختم ہو ہم سے ادب ۔
کہ اعضاء جسم کو نہ ادا کرنا پڑے قرض ۔
میرے لواحقین پر بھی اپنی مہربانی کرنا فرض ۔
- اَلرَّحمٰنْ
No comments:
Post a Comment